۔
قیامت
ایک دن ایسا آنے والا ہے کہ جب یہ ساری دنیا فنا ہو جائے گی اور کوئی ذی روح دنیا میں باقی نہیں رہے گا اور اس کے بعد خداوند عالم کے حکم سے تمام لوگوں کو زندہ کیا جائے گا اور ان سے ان کے عقیدے اور اعمال اچھائی اور برائی کا حساب لیا جائے گا اور یہ حساب اس باریکی کے ساتھ ہوگا کہ ترجمہ: جس کسی نے ذرہ برابر بھلائی یا برائی کی ہو تو وہ اسے دیکھ لے گا اور اس طرح انسان کو اچھے برے کردار کی سزا و جزا ملے گی اگر نیکیاں زیادہ ہوں تو خدا کی طرف سے جنت ملے گی اگر برائیاں زیادہ ہو تو ہمیشہ کے عذاب میں مبتلا ہو گا اور اسے جہنم میں جھونک دیا جائے گا۔
لوگوں کا امتحان میدان محشر میں ہوگا جہاں دھو اور گرمی ہوگی اور اہلبیت کے دوست داری کا حق ادا کرنے والوں کو حوض کوثر سے سیراب کیا جائے گا۔
ہر انسان کےلئے دو قیامتوں کا سامنا کرنا پڑے گا ایک قیامت صغریٰ اور دوسری قیامت کبریٰ جس کے واقع ہونے کے بعد حساب لیا جائے گا قیامت صغریٰ انسان کے مور کے وقت ہی واقع ہوتی ہے۔
قیامت کبریٰ کے واقع ہونے سے پہلے انسان برزخ میں ہوتا ہے وہاں بھی اپنے اعمال کے مطابق آرام یا تکلیف میں گزارے گااور اس کے بعد قیامت کبریٰ کے دن اٹھا کر حساب لیا جائے گا۔
قیامت
ایک دن ایسا آنے والا ہے کہ جب یہ ساری دنیا فنا ہو جائے گی اور کوئی ذی روح دنیا میں باقی نہیں رہے گا اور اس کے بعد خداوند عالم کے حکم سے تمام لوگوں کو زندہ کیا جائے گا اور ان سے ان کے عقیدے اور اعمال اچھائی اور برائی کا حساب لیا جائے گا اور یہ حساب اس باریکی کے ساتھ ہوگا کہ ترجمہ: جس کسی نے ذرہ برابر بھلائی یا برائی کی ہو تو وہ اسے دیکھ لے گا اور اس طرح انسان کو اچھے برے کردار کی سزا و جزا ملے گی اگر نیکیاں زیادہ ہوں تو خدا کی طرف سے جنت ملے گی اگر برائیاں زیادہ ہو تو ہمیشہ کے عذاب میں مبتلا ہو گا اور اسے جہنم میں جھونک دیا جائے گا۔
لوگوں کا امتحان میدان محشر میں ہوگا جہاں دھو اور گرمی ہوگی اور اہلبیت کے دوست داری کا حق ادا کرنے والوں کو حوض کوثر سے سیراب کیا جائے گا۔
ہر انسان کےلئے دو قیامتوں کا سامنا کرنا پڑے گا ایک قیامت صغریٰ اور دوسری قیامت کبریٰ جس کے واقع ہونے کے بعد حساب لیا جائے گا قیامت صغریٰ انسان کے مور کے وقت ہی واقع ہوتی ہے۔
قیامت کبریٰ کے واقع ہونے سے پہلے انسان برزخ میں ہوتا ہے وہاں بھی اپنے اعمال کے مطابق آرام یا تکلیف میں گزارے گااور اس کے بعد قیامت کبریٰ کے دن اٹھا کر حساب لیا جائے گا
Day of Judgement on Friday hadith | Hadith on Day of Resurrection | When is the Day of Judgement | Qayamat kiya hai | paigham e Nijat |
The Day of Judgment is coming when the whole world will perish and no living soul will remain in the world and after that all people will be resurrected by the command of God Almighty and their beliefs and deeds will be revealed to them. Good and evil will be reckoned and this reckoning will be done with such precision that the translation: Whoever has done an atom's weight of good or evil, he will see it and thus man will be punished for good and bad deeds if If there are more good deeds, then there will be Paradise from God. If there are more evil deeds, then there will be eternal torment and he will be thrown in Hell. The people will be tested on the Day of Judgment, where there will be washing and warmth, and those who pay homage to the friendship of the Ahl al-Bayt will be watered by the pool of Kawthar Every human being will have to face two resurrections, one is the minor resurrection and the other is the grave resurrection, after which it will be reckoned. Resurrection takes place at the time of the minor human peacock. Before the Hour of Judgment takes place, a person is in Barzakh, where he will spend his time in comfort or pain according to his deeds, and after that, on the Day of Judgment, he will be taken into account.
0 Comments