Header Ads Widget

Hazrat Imam Hussain Ka Sar Mubarak Yazeed ka mehal Main | Karbala Ka Waqia | Paigham e Nijat

Pegham Nijat Islamic

جب یزید کے حکم پہ امام حسین علیہ السّلام کا سر کاٹ کہ رسول اللہ کی نواسیوں کو قیدی بنا کہ شام تک پہنچایا گیا تو یزید اپنے سپاہیوں کو یہ حکم دیا کہ رسول کے نواسے کے سر کو شام کے پہر تک روک کے رکھو  اور شام والوں کو کہا کہ آج عید کا دن ہے ہر شخص نئے کپڑے پہنے اپنے اپنے گھروں کی چھتوں پہ چلا جائے جیسے ہی رسول اللہ کا خاندان آئے تو پتھر مار کہ اس کا استقبال کیا جائے 
تاریخ نے لکھا 
تین دن تک رسول اللّٰہ کی بیٹیوں کو شام کے باہر ٹھہرایا گیا اور شام کی گلیوں کو سنوارا گیا اور مسلمان نے نئے کپڑے پہنے اور جب رسول اللّٰہ کا خاندان گلیوں سے گزرا تو کہیں سے کوئی پتھر مارتا ہے تو کوئی گرم پانی پھینکتا ہے تو کہیں سے کوئی تماشہ دیکھتا ہے 
رسول اللّٰہ کی نواسی بی بی زینب بے چادر شام کی گلیوں سے گزر رہی ہے اور امام حسین علیہ السّلام کا سر مبارک نوک نیزہ پہ قرآن کی تلاوت کر رہا ہے 
بس ۔
جیسے سادات یزید کے محل میں میں داخل ہوئے یزید نے امام حسین علیہ السّلام کے سر کو سامنے رکھا اور لاٹھی سے امام حسین علیہ السلام کے سر کی توہین کرنے لگا 
اس وقت یزید کے محل میں روم کا ایک سفیر موجود تھا اس نے جب دیکھا کہ عجیب قافلہ ہے بے پردہ بیبیاں ہیں بیمار قیدی ہے شرابیوں کا مجمع ہے ایک نورانی سر یزید کے سامنے رکھا ہے 
اس نے سوچا کہ یہ کوئی بڑے مجرم ہیں جن کو اتنی بدترین سزا مل رہی ہے لوگوں سے پوچھا یہ کون ہیں ؟؟
تو کسی نے کہا یہ فاطمہ و علی کا خاندان ہے یہ جو  عورتیں دیکھ رہے ہو یہ فاطمہ کی بیٹیاں ہیں اور جو کٹا ہوا سر دیکھ رہے ہو یہ فاطمہ کے بیٹے کا سر ہے
پوچھنے لگا فاطمہ کون ہے
یزید کے وزیر نے کہا ” فاطمہ بنت محمد “ 
پھر اس نے پوچھا کون سا محمد
اس نے کہا محمد اللّٰہ کا رسول 
وہ سفیر چیخ کہ بیٹھ گیا اور حیرت سے کہنے لگا یعنی یہ خاندان تمہارے نبی کی بیٹی کا خاندان ہے 
افسوس ہے تم پہ 
میں ہمارے نبی داؤد علیہ السّلام کا چالیسواں پوتا ہوں لیکن آج بھی میری قوم میرا احترام کرتی ہے 
لیکن افسوس ہے تمہارے نبی کو ابھی پچاس سال بھی نہیں ہوئے تم نے ان کے خاندان کا یہ حشر کر دیا 
جب دربار میں شور ہنے لگا تو یزید نے پوچھا کون ہے یہ 
تو سپاہیوں نے کہا روم کا سفیر ہے جو یہ کہہ رہا ہے جس نبی کا کلمہ پڑھتے ہو اسی کے کے خاندان کو قتل کر تے ہو 
یزید نے کہا اس کی یہ مجال اس کا سر قلم کر دو 
جب اس کا سر کاٹا جارہا تھا تو اس نے کہا میں تسلیم کرتا ہوں تمہارا نبی سچا ہے ”لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ “ 
سپاہیوں نے پوچھا ہم مسلمان تو تمہیں قتل کر رہے ہیں تم ہمارے نبی کا کلمہ کیوں پڑھ رہے ہو 
وہ کہنے لگا کل رات عیسیٰ مسیح اور حضرت داؤد علیہ السّلام میرے خواب میں آئے تھے انہوں نے کہا تمہاری وجہ سے ہمارا سر اونچا ہوگا کہ تو آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے نواسے کے بارے میں سچ کہتے ہوئے مارا جائے گا 
میں تسلیم کرتا ہوں کہ تمہارا نبی سچا ہے 
لیکن تم نے اپنے نبی کی شرافت صداقت  اور ان کے خاندان کی قدر نہیں کی 

When Imam Husain (as) was beheaded on Yazid's orders to take the Prophet's grandchildren captive to Syria, Yazid ordered his soldiers to hold the head of the Prophet's grandson until evening and the Syrians He said, "Today is the day of Eid. Every man should go to the roofs of his houses dressed in new clothes.
History wrote
For three days the daughters of the Messenger of Allah were kept outside Syria and the streets of Syria were paved and the Muslims put on new clothes. Someone is watching the show
Bibi Zainab, the granddaughter of the Holy Prophet (PBUH) is walking through the streets of Syria without a chador and Imam Hussain (PBUH) is reciting the Qur'an on a spear.
Bus .
As Sadat entered Yazid's palace, Yazid placed the head of Imam Hussein (as) in front of him and began to insult the head of Imam Hussein (as) with a stick.
There was a Roman ambassador in Yazid's palace at that time.
He thought that these are some of the biggest criminals who are being punished so badly. He asked the people who they are.
Someone said, "This is the family of Fatima and Ali. The women you see are Fatima's daughters, and the beheaded people you see are the heads of Fatima's son
He started asking who is Fatima
Yazid's minister says "Fatima bint Muhammad"
Then he asked which Muhammad
He said, "Messenger of Muhammad."
The ambassador shouted and sat down and said in surprise, "This is the family of your prophet's daughter."
Sorry about that
I am the fortieth grandson of our Prophet David (peace be upon him) but even today my people respect me
But it is a pity that your prophet is less than fifty years old. You have caused this tragedy to his family
When there was a noise in the court, Yazid asked who it was
The soldiers said, "There is an ambassador in Rome who is saying that you are killing the family of the prophet you are reciting."
Yazid said, "Give him this opportunity to behead him."
When his head was being beheaded, he said, "I accept that your prophet is true. There is no god but Allah, Muhammad, the Messenger of Allah."
The soldiers asked, "We Muslims are killing you. Why are you reciting the words of our Prophet?"
He said that last night Jesus Christ and David (peace be upon him) came to me in a dream.
I acknowledge that your prophet is true
But you did not value the dignity of your prophet and his family

Post a Comment

0 Comments