Header Ads Widget

Hazrat Imam Ali Naqi (as) ki seerat | Hazrat Imam Ali Naqi (as) ki Zindagi in urdu | paigham e Nijat

Paigham e Nijat

Hazrat Imam Ali Naqi (as)  ki seerat | Hazrat Imam Ali Naqi (as)  ki Zindagi in urdu | paigham e Nijat
Hazrat Imam Ali Naqi (as) ki seerat | Hazrat Imam Ali Naqi (as) ki Zindagi in urdu | paigham e Nijat 


معصوم دوازدہم امام دھم

حضرت امام علی نقی علیہ السلام

نام:
علی ( علیہ السلام )

مشہور لقب:
ھادی اور نقی

کنیت:
ابوالحسن سوم

والدین کرام:
حضرت امام محمد تقی علیہ السلام اور حضرت سمانہ خاتون

جائے ولادت:
مدینہ منورہ

تاریخ ولادت:
5 رجب 214 ہجری

امامت کی مدت:
26 سال

تاریخ شہادت:
3 رجب 254 ہجری

عمر مبارک:
42 سال

جائے شہادت:
سامرہ

سبب شہادت:
معتمد عباسی نے زہر دلایا

روضہ مبارک:
سامرہ عراق میں ہے

آپ کی زندگی کے ادوار:
1۔ امامت سے پہلے کا زمانہ 8 سال
2۔ امامت کا زمانہ متوکل سے پہلے
3۔ متوکل کے زمانے میں آپ کی امامت کا زمانہ
آپ پر یہ امامت کا یہ چودہ سالہ دور بہت تنگ گزرا ہے
آپ کا نام علی اور لقب نقی ہے آپ 5 رجب المرجب 214 ہجری کو مدینہ منورہ میں ولادت پائی آپ کے والد گرامی حضرت محمد تقی علیہ السلام اور آپ کی والدہ گرامی حضرت سمانہ خاتون ہے جب مامون الرشید نے امام محمد تقی علیہ السلام کو بغداد طلب کیا تو اس وقت امام علی نقی علیہ السّلام کی عمر مبارک چھ سے سات سال تھی اپنی تمام امانتیں حضرت امام علی نقی علیہ السّلام کے حوالے کی اور اپنا ولی عہد بنا کر مدینہ منورہ میں چھوڑا علامہ مسعودی لکھتے ہیں کہ حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی شہادت کے بعد اپنی کم عمری کے باوجود امام علی نقی علیہ السّلام مدینہ میں مرجع خلائق بن گئے یہ دیکھ کر آل محمد کے دشمن سوچنے لگے کہ ان کی مرکزیت کس طرح ختم کی جائے آخر کار حکومت کے دباؤ کے ساتھ امام علی نقی علیہ السّلام کو تعلیم دینے کے لیے عراق کا سب سے بڑا عالم عبیداللہ جنیدی مقرر کیا گیا اور جنیدی کو خاص طور پر ہدایت کی گئی تھی کہ شیعہ امام سے ملنے نہ پائیں اور جنیدی نے بھی ایسا ہی کیا راوی کا بیان ہے کہ میں نے دن جنیدی سے پوچھا کہ ہاشمی لڑکے کا کیا حال ہے ؟ جنیدی نے برا مانا اور کہا انہیں ہاشمی لڑکا مت کہو بلکہ وہ ہاشمی رئیس ہے خدا کی قسم وہ اس کمسنی میں بھی مجھ سے بہت زیادہ علم رکھتا ہے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ میں انہیں تعلیم دیتا ہوں بلکہ میں خود ان سے تعلیم لیتا ہوں اپنی پوری کوشش کے بعد ان کے سامنے ادب کا کوئی ایک باب پیش کرتا ہوں تو وہ اس کے متعلق ایسے ابواب پیش کرتے ہیں کہ میں حیران رہ جاتا ہوں خدا کی قسم وہ صرف حافظ قرآن ہی نہیں بلکہ اس کی تاویل و تنزیل کو بھی جانتے ہیں اور وہ روئے زمین پر سب سے افضل ہیں

ابو ہاشم کہتے ہیں کہ میں ایک دن حضرت کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے مجھ سے ہندی زبان میں گفتگو کی جس کا میں جواب نہ دے سکا تو آپ نے فرمایا کہ میں تمہیں ابھی ابھی تمام زبانوں کا جاننے والا بنائے دیتا ہوں یہ کہہ کر آپ نے ایک سنگریزہ اٹھایا اسے اپنے منہ میں رکھ لیا اس کے بعد اس سنگریزہ کو مجھے دیتے ہوئے فرمایا کہ اسے چوسو میں نے منہ میں رکھ کر اچھی طرح چوسا اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ میں 73 زبانوں کا عالم بن گیا جن میں ہندی بھی شامل تھی اس کے بعد سے پھر مجھے کسی زبان کے سمجھنے اور بولنے میں دقت نہ ہوئی 
حضرت امام علی نقی علیہ السلام نے فرمایا کہ چار روزے جن کا سال میں رکھنے کی تاکید کی گئی ہے وہ یوں ہیں:
17 ربیع الاول میلاد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دن
یوم بعثت معراج کا دن 27 رجب
یوم دحوا الارض 25 ذی القعدہ کا دن 
غدیر کا دن 18 ذی الحجہ
حضرت امام علی نقی علیہ السلام نے اپنے صحابی سبع بن حمزہ قمی کو صحیفہ کاملہ کی دعا : یا من تحل بہ عقد الکمارہ ... پڑھنے کی تاکید فرمائی ہے یاد رہے کہ آپ کے اس صحابی نے متوکل کے وزیر سے خوف زدہ ہونے کی شکایت امام سے کی تھی ۔
متوکل نے آل محمد سے دشمنی کی انتہا کردی اور آخرکار اس کی حالت یہ ہوچکی تھی کہ وہ آل محمد کو سرعام گالیاں دینے لگا تھا ایک دن اس نے اپنے بیٹے مستنصر کے سامنے حضرت فاطمہ زہرا لیے نازیبا الفاظ کہے مستنصر نے علماء سے اس بارے میں رجوع کیا کہ اس جیسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے علماء نے کہا یہ شخص واجب القتل ہے یہ سن کر مستنصر نے رات کو سوتے وقت اپنے باپ کو چند آدمیوں کی مدد سے قتل کردیا متوکل نے اپنے عہد حکومت میں لاکھوں شیعوں کو قتل کرادیا تھا۔
آپ علیہ السلام کے چار بیٹے اور ایک بیٹی تھی
بیٹوں کے نام یوں ہے:
1۔ امام حسن عسکری علیہ السلام
2۔ حسین بن علی
3۔ محمد بن علی
4۔ جعفر بن علی

ارو آپ کی بیٹی کا نام
عائشہ بنت علی ہے


Post a Comment

1 Comments