Piagham e Nijat
Hazrat Imam Hassan (as) Ki seerat in Urdu | Hazrat Imam Hassan (as) ki seerat in Urdu | paigham e Nijat |
معصوم چہارم امام دوئم
حضرت امام حسن علیہ السلام
نام:
حسن (علیہ السلام)
مشہور لقب:
مجتبیٰ، سبط اکبر
کنیت:
ابو محمد
تاریخ ولادت:
15 رمضان المبارک 3 ہجری
والدین کرام:
حضرت امام علی علیہ السلام، حضرت فاطمہ زہرا
جائے ولادت:
مدینہ منورہ
تاریخ شہادت:
28 صفر 50 ہجری
سبب شہادت:
جعدہ بنت اشعت ملعونہ کے ذریعے آپ کو زہر دیا گیا
عمر مبارک:
47 سال
روضہ مبارک:
جنت البقیع میں ہے
جائے شہادت:
مدینہ منورہ
تعارف
آپ کا نام حسن ہے جس کی معنی عبرانی میں شبر ہے آپ کی کنیت ابو محمد اور آپ کے القاب میں تقی، ولی، سید، سبط رسول، ذکی ہے
آپ نے پندرہ رمضان المبارک کو مدینہ منورہ میں ولادت پائی اور مملکت اسلامی کے سربراہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھے، ایران میں ایزد گرد، روم، عراق اور شام میں قیصر روم کی حکومت تھی اور افریقہ میں نجاشی بادشاہ تھا آپ نے 28 صفر کو وفات پائی آپ کی عمر مبارک 46 سال 7 مہینے بنتی ہے
اپنے نانا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سات سال سات ماہ اپنے والد علی مرتضیٰ کے ساتھ 37 سال بشمول سایہ شفقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، بعد شہادت علی تقریباً 10 سال (9 سال 7 مہینے) اور آپ کی مدت امامت 9 سال 7 مہینے ہے۔
آپ نے 9 خواتین سے شادی کی:
1۔ حضرت ام فروہ
2۔ حضرت خولہ بنت منظور فرازی
3۔ حضرت ام بشیر بنت ابی مسعود
4۔ حضرت زن ثقیفہ
5۔ حضرت رملہ
6۔ حضرت ام الحسن
7۔ حضرت بنت امر القیس
8۔ جعدہ بنت اشعت
9۔ حضرت ام اسحاق بنت طلحہ
آپ کی اولاد کی تعداد 15 ہے 8 بیٹے اور 7 بیٹیاں جس کے نام یوں ہیں:
1۔ عبداللہ بن حسن
2۔ عمر بن حسن
3۔ قاسم بن حسن
4۔ عبد الرحمن بن حسن
(ان چاروں کی والدہ ام ولد تھیں)
5۔ زید بن حسن
6۔ ام الحسن بنت حسن
7۔ ام الحسین بنت حسن
(ان تینوں کی والدہ ام بشیر بنت ابو مسعود بن عقبہ بن ثعلبہ حزرجی تھیں)
8۔ حسن بن حسن
(ان کی والدہ خولہ بنت منظور فرازی تھیں)
9۔ حسین بن حسن (لقب اثرم)
10۔ طلحہ بن حسن
11۔ فاطمہ بنت حسن
(ان کی والدہ ام اسحاق بنت طلحہ بن عبیداللہ تھیں)
12۔ ام عبداللہ بنت حسن
13۔ فاطمہ بنت حسن
14۔ ام سلمہ بنت حسن
15۔ رقیہ بنت حسن
زندگی کے ادوار:
1۔ 8 سال تک حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زیرتربیت رہے ہیں
2۔ اپنے والد گرامی کے ساتھ 37 سال
3۔ آپ کی امامت کا زمانہ دس سال ہے
حضرت امام حسن علیہ السلام کی زندگی کا سب سے اہم واقعہ امیر شام معاویہ کے ساتھ صلح کرنا۔ صلح کی ان شرائط کے ذریعے امیر شام کے کردار اور اس اسلام کی حقیقت کو اسلامی تاریخ میں ثبت کر دیا۔ اس صحل نامے کی شرائط یہ ہیں:
1۔ امیر المومنین علی علیہ السلام پر سب و وشتم کو بند کردیا جائے (سب وشتم برے الفاظ یعنی گالی گلوچ کرنا)
2۔ حضرت علی علیہ السلام کے شیعوں کو امان دی جائے اور انہیں کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا جائے گا (یہ طبری میں بھی ہے)
3۔ ہر حقدار کو اس کا حق پہنچایا جائے گا
4۔ حکومت معاویہ کے ہاتھ رہے گی بشرطیکہ وہ کتاب اللّٰہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرے
5۔ معاویہ اپنے کو امیر المومنین نہیں کہلوائے گا
6۔ کوفہ کا بیت المال امام حسن علیہ السلام کے ہاتھ رہے گا
7۔ امام حسن، امام حسین، اور اہلبیت کے خانوادہ کو کسی طرح کی اذیت نہیں دی جائے گی
8۔ معاویہ کو کسی کو ولی عہد نامزد کرنے کا حق نہیں ہوگا
9۔ معاویہ کے پاس شہادتوں کا قیام نہ ہوگا
10۔ معاویہ سالانہ دس لاکھ درہم ادا کرےگا (جوہرۃ الکلام)
11۔ اہواز کا خراج، جنگ جمل، اور جنگ صفین کے مقتولین کی اولاد کو دیا جائے گا۔ (الامۃ والسیاسۃ)
مگر بعد میں معاویہ نے ایک بھی شرط پر عمل نہیں کیا اس شخص کا کوئی دین نہیں جو اپنے وعدوں کو پورا نہیں کرتا۔
حضرت امام حسن علیہ السلام کو آپ کی بیوی جعدہ بنت اشعت نے زہر دیا جس سے آپ کی شہادت 28 صفر 50 ہجری کو ہوئی۔ جعدہ کی ماں ام فروہ ابوبکر بن ابی قحافہ کی بہن تھی۔ جعدہ کے بھائی کا نام محمد بن اشعت اور باپ کا نام اشعت بن قیس تھا۔
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا اشعت بن قیس، امیر المومنین علی علیہ السلام کے قتل میں شریک تھا ( عبد الرحمن بن ملجم کا ساتھی تھا) اس کی بیٹی جعدہ بنت اشعت امام حسن علیہ السلام کو زہر دیا اور اس کا بیٹا محمد بن اشعت امام حسین علیہ السلام کے قتل میں شریک رہا۔
آپ کے خطبات اور ارشادات کا ایک مجموعہ صحیفہ الحسن کے نام سے موجود ہے۔
0 Comments