اسلام میں پردہ کی اہمیت
اسلام میں پردے کی اہمیت کو قرآن و حدیث میں بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ پردہ اسلامی معاشرت کا ایک اہم حصہ ہے جو نہ صرف اخلاقی حدود کا تعین کرتا ہے بلکہ مردوں اور عورتوں کے درمیان پاکیزگی اور احترام کو بھی فروغ دیتا ہے۔
قرآن مجید میں پردے کا ذکر
سورۂ نور:
اللہ تعالیٰ نے سورۂ نور (24:30-31) میں مردوں اور عورتوں کو اپنی نظریں نیچی رکھنے اور شرم و حیا کو اپنانے کا حکم دیا ہے:
"مومن مردوں سے کہہ دو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزہ ہے۔ بے شک اللہ کو ان کے اعمال کی خبر ہے۔ اور مومن عورتوں سے بھی کہہ دو کہ اپنی نظریں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔"
سورۂ احزاب:
سورۂ احزاب (33:59) میں پردے کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا گیا:
"اے نبی! اپنی بیویوں، بیٹیوں اور مومن عورتوں سے کہہ دو کہ اپنی چادریں اپنے اوپر ڈال لیا کریں۔ یہ زیادہ مناسب ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اور انہیں ایذا نہ دی جائے۔"
پردے کی اہمیت احادیث کی روشنی میں
نبی کریم ﷺ کا فرمان:
نبی ﷺ نے فرمایا:
"عورت پردہ ہے، اور جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اسے دیکھتا ہے۔"
(ترمذی)
فاطمہؓ کی مثال:
حضرت فاطمہؓ نے فرمایا:
"سب سے بہترین عورت وہ ہے جسے کوئی نامحرم نہ دیکھے اور نہ وہ کسی نامحرم کو دیکھے۔"
پردے کے فوائد
معاشرتی پاکیزگی:
پردہ معاشرتی برائیوں اور بے حیائی سے بچاتا ہے۔
عورت کا تحفظ:
پردہ عورت کو نامناسب رویوں اور ہراسانی سے محفوظ رکھتا ہے۔
عزت اور احترام:
پردے سے مرد و عورت کے درمیان عزت اور وقار کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔
نفسیاتی سکون:
پردہ افراد کو ایک پرسکون اور پاکیزہ ماحول فراہم کرتا ہے جہاں اخلاقی حدود واضح ہوں۔
پردے کا عملی نفاذ
پردے کا مطلب صرف جسم کو ڈھانپنا ہی نہیں بلکہ نظریں، رویہ، اور گفتگو میں بھی حیاء اور شائستگی کا مظاہرہ کرنا ہے۔
اسلامی معاشرہ تب ہی کامیاب ہو سکتا ہے جب مرد اور عورت دونوں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور اللہ کے احکامات کی پیروی کریں۔ پردہ محض ایک حکم نہیں بلکہ انسانیت کی فلاح کا ذریعہ ہے۔
0 تعليقات