اللہ سب سے بڑا ہے
آپ کسی سے کتنی محبت کرتے ہیں اپنی ماں سے، اپنے والد سے ، اپنی بیوی سے ، اپنے بہن بھائیوں سے ، اپنی اولاد سے ،
زیادہ تر آپ ان سے محبت کرتے ہیں تو کیا آپ یہ برداشت کریں گے یا آپ یہ دیکھ سکیں گے کہ میرا والد ، میری والدہ ، میرا بھائی ، میری بہن ، میری بیوی ، یا میری اولاد میں سے کوئی آگ میں جلتا رہے اور ہم دیکھتے رہیں اور ہم کچھ بھی نہ کریں اور ہم یہ جانتے ہیں کہ ہم انہیں اس آگ سے بچا سکتے ہیں ہم پھر بھی نہ بچائیں تو ہماری یہ کوتاہی ہے
تو میرے بھائیو اور عزیزو !
میرے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ یہ جو ہماری زندگی ہے یا ہماری یہ جوانی ہے اس آخرت کی زندگی کے حساب سے ہماری یہ زندگی کچھ بھی نہیں مثال کے طور پر ہمیں یہاں کی زندگی کم از کم ایک ہزار سال بھی ملتی اور ہم ایک ہزار سال جیتے ہیں تو ہمیں ایک دن ضرور مرنا ہے ایک دن لازماً یہ فانی دنیا یہ بے بقا دنیا چھوڑنی پڑی گی ہماری آنے والی زندگی مطلب آخرت والی زندگی جو کبھی بھی ختم نہیں ہوگی چاہے ہم جنت میں ہوں یا چاہے ہم دوزخ میں ہوں لیکن کچھ بھی ہو وہ ہماری زندگی کبھی بھی ختم نہیں ہونے والی-
تو ہم اس معمولی سی زندگی میں اس معمولی سی دنیا میں ہم کیوں اپنے حقیقی مالک کی نافرمانی کر کہ ہم اسے خفا کریں ناراض کریں ہم کیوں اپنے پروردگار کے احکام کو چھوڑ کر ہم نفسانی خواہشات میں لگ جائیں ہم اپنے نفس کی خاطر اپنے حقیقی رب العزت کو چھوڑ دیں
اللہ تعالیٰ نے مشرکین کے لیے جنت حرام کی ہے اللہ تعالیٰ نے کافر کے لیے جنت حرام کی ہے تو ہم اپنے پیاروں کو کیسے جہنم کی آگ میں جلتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں ہم کیسے برداشت کریں گے کہ ہمارے والدین یا ہمارے بہن بھائی یا بیوی یا ہماری اولاد میں سے کوئی جہنم کی آگ میں جل رہا ہو تو ہم کیسے برداشت کریں گے
تو میرے بھائیو!
یہی وہ وقت ہے جو ہم خود کو بچا سکتے ہیں اپنے پیاروں کو بچا سکتے ہیں ہم اس دنیا میں رہ کر اس باقی زندگی کو سنوار سکتے ہیں ہم اس دنیا میں رہ کر اس آخرت کی تیاری کر سکتے ہیں اپنے حقیقی مالک اللّٰہ تعالیٰ کو راضی کر سکتے ہیں
ہم کیوں گھاٹے میں جا رہے ہیں ہمیں پتا بھی ہے کہ اللّٰہ ایک ہے اللّٰہ کا کوئی ثانی نہیں اللّٰہ واحد القھار ہے تو ہم اس کریم اللّٰہ کے مقابلے میں ہم کیوں پتھر کے خدا بنائے ہم نے کیوں گائے کو خدا بنایا ہم نے کیوں آگ کی پرستش کی ہم نے کیوں سورج کی عبادت کی پتھر کے بت اپنے ہی ہاتھوں سے بنا بنا کر انہی کی عبادت رہے ہیں
جب کہ ہم جانتے ہیں کہ اگر ان بتوں کے اوپر ایک مکھی بیٹھ جائے تو یہ اس مکھی تک کو بھی نہیں اڑا سکتے اس مکھی کو بھی نہیں بھگا سکتے تو ہمیں یہ نفع یا نقصان کیسے پہنچا سکتے ہیں وہ اپنی ہی حفاظت نہیں کر سکتے تو ہماری حفاظت کیسے کریں گے یہ پتھر کے بت اگر ان کا ہاتھ ٹوٹ جائے یا ان کا پیر ٹوٹ جائے تو ان کی مرمت ہم کرتے ہیں اگر ان کے سامنے کوئی بھی طعام رکھا جائے تو ان کو کھانے کو دور کی بات وہ ان کی خوشبو تک نہیں سونگھ سکتے کیونکہ کھانے کی یا سونگھنے کی طاقت اس کو ہوتی جس میں جان ہوتی ہے وہ تو بیچارے خود پتھر ہیں اور پتھر تو خود اللّٰہ سے پناہ مانگ رہے ہیں کہ اے اللّٰہ ہمیں شیطان کے شر سے محفوظ فرما یا اللہ ہمیں کافر مت بنا
تو میرے بھائیو!
ہمیں شیطان ابلیس نے دھوکے میں ڈالا ہے شیطان ہمارا کھلم کھلا دشمن ہے وہ ہمیں اپنے حقیقی مالک اللّٰہ تعالیٰ سے دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے وہ ہمیں گمراہ کر رہا ہے وہ ہمیں کافر اور مشرک بنا رہا ہے تو شیطان کے دھوکے سے بچیں اور میرے ساتھ کہیں
”میں گواہی دیتا ہوں کہ اللّٰہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی ثانی نہیں اور ہمارا حقیقی خدا اللّٰہ ہے
میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم اللّٰہ کے رسول ہیں
اور میں گواہی دیتا ہوں کہ علی علیہ السلام اللّٰہ کے ولی ہیں اور محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے وصی اور جانشین ہیں“
مزید سکھنے کےلئے ہمارا یوٹیوب چینل
Paigham e Nijat “Subscribe”
کریں
شکریہ
0 Comments