Pegham Nijat
ایک بادشاہ خود تو رحم دل اور نیک مزاج تھا مگر اس کا بیٹا اتنا بے رحم اور تلخ تھا کہ جب دیکھو غصے میں تیوری چڑھائے ہوئے نوکروں کو ڈانتا اور پیٹتا ہی نظر آتا تھا بادشاہ کو یہ خبریں پہنچیں تو بہت رنج ہو بیشتر اشاروں میں سمجھاتا مگر بیٹے پر ذرا بھی اثر نہ پڑتا۔
تھڑے عرصے بعد شہزادے کے ہاں بیٹا پیدا ہوا۔ اتفاق دیکھئے کہ اس خدمت گار کے گھر بھی عین اسی وقت لڑکا پیدا ہوا۔ بادشاہ نے محل میں جا کر دونوں لڑکوں کو ایک پلنگ پر لیٹا دیا اور شہزادے سے کہا کہ تم ان میں سے آپنا لڑکا پہچانو۔
شہزادے نے دونوں لڑکوں کو ایک سا دیکھ کر جواب دیا کہ میں تو نہیں پہچان سکتا
باپ نے کہا! کیا غریب اور بادشاہ میں فرق نہیں
شہزادے نے کہا مجھے تو کوئی فرق نظر نہیں آتا۔
اور باپ نے کہا بے شک کوئی فرق نہیں اور جب اللہ تعالٰی نے کوئی فرق نہیں رکھا تو تم کیوں فرق رکھتے ہو۔
شہزادہ شرمندہ ہو گیا اور اس کے بعد نوکروں پر کبھی بھی سختی نہیں کی۔
_____________
One king himself was a merciful and good temperament, but his son was so ruthless and tremendous, when seeing the mercy to the mercy, and the believer was seen, the king reaches these news, so many people understand in most of the signs. But the son does not even affect.
After a while, son was born to the princess. See agree that the house of this service was also born at the same time at the same time. The king went to the palace and gave both the boys on a bed and told the princess that you should recognize you.
The princess answered both the boys by seeing that I can not recognize
The father said! Do not distinguish poor and king
The princess said, "I do not see any difference."
And the Father said, "Of course there is no difference, and when Allah has no difference, why do you differ."
Prince became embarrassed and he never stressed over the servants.
_____________
0 Comments